مظفرنگر، 29/ جولائی (ایس او نیوز /ایجنسی) ضلع کے کھبا پور گاؤں کے ایک اسکول میں پہاڑہ نہ سنانے پر ایک مسلم طالب علم کوترپتا تیاگی نامی ٹیچر نے کلاس کے غیر مسلم طلبا سے تھپڑلگوائے تھے۔ اس معاملے میں سپریم کورٹ نے اہم فیصلہ سنایا ہے۔ سپریم کورٹ نے ریاستی حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ طالبعلم کے تعلیمی اخراجات برداشت کرنے کی کوشش کرے اور متاثرہ طالب علم کی ہر ممکن مدد کرے۔ کورٹ نے بچے کی تعلیم کے اخراجات اٹھانے کیلئے کفیل مقرر کرنے کا حکم دیا ۔قابل ذکر ہے کہ نیہا پبلک اسکول کے اس واقعہ کا ویڈیو گزشتہ سال اگست میں پر وائرل ہوا تھا جس کے بعد بچے کے والد نے اسے وہاں سے نکال کر شارڈن اسکول میں داخل کروایا تھا۔
عدالت میں داخل کردہ عرضداشت میں مسلم طالب علم کو تھپڑ کھلوانے کیلئے ٹیچر ترپتا تیاگی کے خلاف کارروائی کی درخواست کی گئی ہے۔ اس پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس ابھے ایس اوکا اور آگسٹین جارج کی بینچ نے کہا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ بچہ اسی اسکول میں پڑھتا رہے۔ بچے کی تعلیم مکمل ہونے تک اس کی تعلیم کے اخراجات برداشت کیے جائیں۔
سماعت کے دوران یوپی حکومت کے سینئر وکیل گریما پرساد نے کہا کہ ایک این جی او اخراجات برداشت کرنے کیلئے آگے آئی ہے۔ اس پر بینچ نے کہا کہ یہ غیر واضح ہے۔ کوئی سامنے آئے اور کہے کہ بچے کی تعلیم مکمل ہونے تک اس کے تمام اخراجات وہ اٹھائیں گے۔ بینچ نے کیس کی اگلی سماعت۲؍ ستمبر کو مقرر کی ہے۔
بیسک شکشا ادھیکاری (بی ایس اے) سندیپ کمار چوہان نے بتایا کہ محکمہ کو شارڈن اسکول میں پڑھائی کی فیس ادا کرنی پڑتی ہے۔ طالبعلم کی تعلیم اور آمدورفت کے اخراجات محکمہ خود برداشت کر رہا ہے۔ اب سید مرتضیٰ میموریل ٹرسٹ آگے آیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹرسٹ نے کچھ شرائط و ضوابط کی بنیاد پر متاثر طالب علم کی مدد کرنے کیلئے کہا ہے۔ بی ایس اے نے کہا کہ ٹرسٹ نے متاثرہ طالبعلم کے اخراجات کیلئے کچھ شرائط اور اصول طے کئے ہیں۔ ٹرسٹ کے سیکریٹری سلمان سید نے خط میں لکھا تھا کہ وہ متاثرہ اسٹوڈنٹ کی تسلی بخش تعلیمی پیش رفت کی بنیاد پر امسال کے تعلیمی اخراجات ادا کرنے کیلئے تیار ہے ۔ اگر اس کی تعلیمی کارکردگی توقع کے مطابق نہیں رہی تو ہم کفالت پر نظر ثانی کریں گے ۔ اس دوران طالبعلم کے والد ارشاد نے بتایا کہ گرمیوں کی چھٹیوں سے قبل آمدورفت کے اخراجات مل چکے تھے۔ ان کا۲۰؍ دنوں کا۴؍ہزار روپے کا خرچ باقی تھا۔ اب جولائی کے مہینے کا خرچ مہینے کے آخر میں دیا جائے گا۔